ہجرت کا نواں سال

-: آیت تخییر و ایلاء

-: ایک غلط فہمی کا ازالہ

-: عاملوں کا تقرر

-: بنی تمیم کا وفد

-: حاتم طائی کی بیٹی اور بیٹا مسلمان

-: غزوۂ تبوک

-: غزوۂ تبوک کا سبب

-: فہرست چندہ دہندگان

-: فوج کی تیاری

-: تبوک کو روانگی

-: راستے کے چند معجزات

-: ہوا اڑا لے گئی

-: گمشدہ اونٹنی کہاں ہے ؟

-: تبوک کا چشمہ

-: رومی لشکر ڈر گیا

-: ذوالبجادین رضی اللہ تعالٰی عنہ کی قبر

-: مسجد ضرار

-: صدیق اکبر رضی اللہ تعالٰی عنہ امیر الحج

۹ ھ کے واقعات متفرقہ :-

(۱)اس سال پورے ملک میں ہر طرف امن و امان کی فضا پیدا ہو گئی اور زکوٰۃ کا حکم نازل ہوا اور زکوٰۃ کی وصولی کے لئے عاملین اور محصّلوں کا تقرر ہوا۔1

(زرقانی ج۳ ص۱۰۰)

(۲)جو غیر مسلم قومیں اسلامی سلطنت کے زیر سایہ رہیں ان کے لئے جزیہ کا حکم نازل ہوا اور قرآن کی یہ آیت اتری کہ

حَتّٰى یُعْطُوا الْجِزْیَةَ عَنْ یَّدٍ وَّ هُمْ صٰغِرُوْنَ۠(۲۹)2

’’وہ چھوٹے بن کر ’’جزیہ‘‘ ادا کریں‘‘

(توبہ)

(۳)سود کی حرمت نازل ہوئی اور اس کے ایک سال بعد ۱۰ھ میں ’’حجۃ الوداع‘‘ کے موقع پر اپنے خطبوں میں حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے اس کا خوب خوب اعلان فرمایا۔

(بخاری و مسلم باب تحریم الخمر)

(۴)حبشہ کا بادشاہ جن کا نام حضرت اصحمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہ تھا۔ جن کے زیر سایہ مسلمان مہاجرین نے چند سال حبشہ میں پناہ لی تھی ان کی وفات ہو گئی۔ حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے مدینہ میں ان کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھی اور ان کے لئے مغفرت کی دعا مانگی۔3

(۵)اسی سال منافقوں کا سردار عبداﷲ بن ابی مر گیا۔ اس کے بیٹے حضرت عبداﷲ رضی اﷲ تعالٰی عنہ کی درخواست پر ان کی دلجوئی کے واسطے حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے اس منافق کے کفن کے لئے اپنا پیرہن عطا فرمایا اور اس کی لاش کو اپنے زانوئے اقدس پر رکھ کر اس کے کفن میں اپنا لعاب دہن ڈالا اور حضرت عمر رضی اﷲ تعالٰی عنہ کے بار بار منع کرنے کے باوجود چونکہ ابھی تک ممانعت نازل نہیں ہوئی تھی اس لئے حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے اس کے جنازہ کی نماز پڑھائی لیکن اس کے بعد ہی یہ آیت نازل ہو گئی کہ

وَ لَا تُصَلِّ عَلٰۤى اَحَدٍ مِّنْهُمْ مَّاتَ اَبَدًا وَّ لَا تَقُمْ عَلٰى قَبْرِهٖؕ-اِنَّهُمْ كَفَرُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ مَاتُوْا وَ هُمْ فٰسِقُوْنَ(۸۴) 4

(توبہ)

(اے رسول) ان (منافقوں ) میں سے جو مریں کبھی آپ ان پر نمازجنازہ نہ پڑھئے اور انکی قبر کے پاس آپ کھڑے بھی نہ ہوں یقینا ان لوگوں نے اﷲ اوراسکے رسول کے ساتھ کفر کیا ہے اور کفر کی حالت میں یہ لوگ مرے ہیں

اس آیت کے نزول کے بعد پھر کبھی آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے کسی منافق کی نماز جنازہ نہیں پڑھائی نہ اس کی قبر کے پاس کھڑے ہوئے۔5

(بخاری ج۱ ص۱۶۹ و ص۱۸۰ و زرقانی ج۳ ص۹۵ و ص۹۶)


1الکامل فی التاریخ، ذکرحج ابی بکر، ج۲، ص۱۶۱و شرح الزرقانی علی المواھبتحویل القبلۃ۔۔۔الخ، ج۲، ص۲۵۴ 3پ۱۰، التوبۃ : ۲۹ 4 المواھب اللدنیۃ مع شرح الزرقانی، ھلاک رأس المنافقین، ج۴، ص۱۲۴۔۱۲۸ ومدارج النبوت، قسم سوم، باب نہم، ج۲، ص۳۷۷ 4پ۱۰، التوبۃ : ۸۴ 5مدارج النبوت، قسم سوم، باب نہم، ج۲، ص۳۷۷

-: وفود العرب

-: استقبالِ وفود

-: وفد ثقیف

-: وفد کندہ

-: وفد بنی اشعر

-: وفد بنی اسد

-: وفد فزارہ

-: وفد بنی مرہ

-: وفد بنی البکاء

-: وفد بنی کنانہ

-: وفد بنی ہلال

-: وفد ضمام بن ثعلبہ

-: وفدَ بلی

-: وفد تُجیب

-: وفد مزینہ

-: وفد دوس

-: وفد بنی عبس

-: وفد دارم

-: وفد غامد

-: وفد نجران