ہجرت کا گیارہواں سال

-: جیش اُسامہ

-: وفاتِ اقدس

-: حضور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کو اپنی وفات کا علم

-: علالت کی ابتداء

-: وفات کا اثر

-: تجہیز و تکفین

-: نماز جنازہ

-: قبر انور

-: حضور صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم کا ترکہ

-: زمین

-: سواری کے جانور

-: ہتھیار

-: ظروف و مختلف سامان

ظروف اور برتنوں میں کئی پیالے تھے ایک شیشہ کا پیالہ بھی تھا۔ ایک پیالہ لکڑی کا تھا جو پھٹ گیا تھا تو حضرت انس رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اس کے شگاف کو بند کرنے کیلئے ایک چاندی کی زنجیر سے اس کو جکڑ دیا تھا۔1

(بخاری ج۱ ص۴۳۸ باب ماذکر من و رع النبی)

چمڑے کا ایک ڈول، ایک پرانی مشک، ایک پتھر کا تغار، ایک بڑا سا پیالہ جس کا نام ’’السعہ‘‘ تھا، ایک چمڑے کا تھیلا جس میں آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم آئینہ، قینچی اور مسواک رکھتے تھے، ایک کنگھی، ایک سرمہ دانی، ایک بہت بڑا پیالہ جس کا نام ’’الغراء‘‘ تھا، صاع اور مدد و ناپنے کے پیمانے۔

ان کے علاوہ ایک چارپائی جس کے پائے سیاہ لکڑی کے تھے۔ یہ چارپائی حضرت اسعد بن زرارہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ہدیۃً خدمت اقدس میں پیش کی تھی۔ بچھونا اور تکیہ چمڑے کا تھا جس میں کھجور کی چھال بھری ہوئی تھی، مقدس جوتیاں ، یہ حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے اسباب و سامانوں کی ایک فہرست ہے جن کا تذکرہ احادیث میں متفرق طور پر آتا ہے۔2


1صحیح البخاری، کتاب فرض الخمس، باب ماذکرمن ذرع النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم۔۔۔الخ، الحدیث : ۳۱۰۹، ج۲، ص۳۴۴ 2المواہب اللدنیۃ مع شرح الزرقانی، تکمیل، ج۵، ص۹۴۔۹۶ملخصاً

-: تبرکاتِ نبوت