ہجرت کا ساتواں سال

-: غزوۂ ذات القرد

-: جنگ خیبر

’’خیبر‘‘ مدینہ سے آٹھ منزل کی دوری پر ایک شہر ہے۔ایک انگریز سیاح نے لکھا ہے کہ خیبر مدینہ سے تین سو بیس کیلومیٹر دور ہے۔یہ بڑا زرخیز علاقہ تھا اور یہاں عمدہ کھجوریں بکثرت پیدا ہوتی تھیں ۔ عرب میں یہودیوں کا سب سے بڑا مرکز یہی خیبر تھا۔ یہاں کے یہودی عرب میں سب سے زیادہ مالدار اور جنگجو تھے اور ان کو اپنی مالی اور جنگی طاقتوں پر بڑا ناز اور گھمنڈ بھی تھا۔ یہ لوگ اسلام اور بانی ٔاسلام صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے بدترین دشمن تھے۔ یہاں یہودیوں نے بہت سے مضبوط قلعے بنارکھے تھے جن میں سے بعض کے آثار اب تک موجودہیں ۔ ان میں سے آٹھ قلعے بہت مشہور ہیں ۔ جن کے نام یہ ہیں :

(۱)کتیبہ (۲) ناعم (۳) شق (۴)قموص (۵)نطارہ (۶)صعب (۷)سطیخ (۸)سلالم۔

درحقیقت یہ آٹھوں قلعے آٹھ محلوں کے مثل تھے اور انہی آٹھوں قلعوں کا مجموعہ’’خیبر‘‘کہلاتا تھا۔ 1

(مدارج النبوۃ ج۲ص۲۳۴ )


1مدارج النبوت ، قسم سوم ، باب ششم ، ج۲، ص۲۳۴

-: غزوۂ خیبر کب ہوا ؟

-: جنگ خیبر کا سبب

-: مسلمان خیبر چلے

-: یہودیوں کی تیاری

-: محمود بن مسلمہ شہید ہوگئے

-: اسود راعی کی شہادت

-: اسلامی لشکر کا ہیڈ کوارٹر

-: حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ اور مرحب کی جنگ

-: خیبر کا انتظام

-: حضرت صفیہ کا نکاح

-: حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو زہر دیا گیا

-: حضرت جعفر رضی اللہ تعالٰی عنہ حبشہ سے آگئے

-: خیبر میں اعلان مسائل

-: وادی القری کی جنگ

-: فدک کی صلح

-: عمرۃ القضاء

-: حضرت حمزہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کی صاحبزادی

-: حضرت میمونہ کا نکاح