شمائل و خصائل

-: حلیۂ مقدسہ

-: جسم اطہر

-: جسم انور کا سایہ نہ تھا

-: مکھی، مچھر، جوؤں سے محفوظ

-: مہر نبوت

-: قد مبارک

-: سر اقدس

-: مقدس بال

-: رُخِ انور

-: محراب اَبرو

-: نورانی آنکھ

آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کی چشمان مبارک بڑی بڑی اور قدرتی طور پر سرمگیں تھیں ۔ پلکیں گھنی اور دراز تھیں ۔ پتلی کی سیاہی خوب سیاہ اور آنکھ کی سفیدی خوب سفید تھی جن میں باریک باریک سرخ ڈورے تھے۔ 1

(شمائل ترمذی ص۲ و دلائل النبوۃ ص۵۴)

آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کی مقدس آنکھوں کا یہ اعجاز ہے کہ آپ بہ یک وقت آگے پیچھے، دائیں بائیں ، اوپر نیچے، دن رات، اندھیرے اجالے میں یکساں دیکھا کرتے تھے۔ 2

(زرقانی علی المواہب ج۵ ص۲۴۶ وخصائص کبریٰ ج۱ ص۶۱)

چنانچہ بخاری و مسلم کی روایات میں آیا ہے کہ

اَقِیْمُوا الرُّکُوْعَ وَالسُّجُوْدَ فَوَ اللّٰهُ اِنِّیْ لَاَ رَاکُمْ مِنْ بَعْدِیْ 3

(مشکوٰۃ ص۸۲ باب الرکوع)

یعنی اے لوگو!تم رکوع و سجود کو درست طریقے سے ادا کرو کیونکہ خدا کی قسم! میں تم لوگوں کو اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا رہتا ہوں ۔

صاحب ِمرقاۃ نے اس حدیث کی شرح میں فرمایا کہ

وَھِیَ مِنَ الْخَوَارِقِ الَّتِیْ اُعْطِیَھَا عَلَیْہِ السَّلام 4

(حاشیہ مشکوٰۃ ص۸۲ باب الرکوع)

یعنی یہ باب آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے ان معجزات میں سے ہے جو آپ کو عطا کئے گئے ہیں ۔

پھر آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کی آنکھوں کا دیکھنا محسوسات ہی تک محدود نہیں تھا بلکہ آپ غیر مرئی وغیر محسوس چیزوں کو بھی جوآنکھوں سے دیکھنے کے لائق ہی نہیں ہیں دیکھ لیا کرتے تھے۔ چنانچہ بخاری شریف کی ایک روایت ہے کہ

وَاللّٰهُ مَا یَخْفٰی عَلَیَّ رَکُوْعُکُمْ وَلَا خُشُوْعُکُمْ 5

(بخاری ج۱ ص۵۹)

یعنی خدا کی قسم! تمہارا رکوع و خشوع میری نگاہوں سے پوشیدہ نہیں رہتا۔ سبحان اﷲ!پیارے مصطفٰی صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کی نورانی آنکھوں کے اعجاز کا کیا کہنا؟کہ پیٹھ کے پیچھے سے نمازیوں کے رکوع بلکہ ان کے خشوع کو بھی دیکھ رہے ہیں ۔

’’خشوع‘‘ کیا چیزہے ؟خشوع دل میں خوف اور عاجزی کی ایک کیفیت کا نام ہے جو آنکھ سے دیکھنے کی چیز ہی نہیں ہے مگر نگاہ نبوت کا یہ معجزہ دیکھو کہ ایسی چیز کو بھی آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا جو آنکھ سے دیکھنے کے قابل ہی نہیں ہے۔ سبحان اﷲ! چشمانِ مصطفٰی صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے اعجاز کی شان کا کیا کوئی بیان کر سکتا ہے؟ اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب قبلہ بریلوی قدس سرہٗ نے کیا خوب فرمایا ؎

شش جہت سمت مقابل شب و روز ایک ہی حال

دھوم ’’والنجم‘‘ میں ہے آپ کی بینائی کی

فرش تا عرش سب آئینہ ضمائر حاضر

بس قسم کھائیے امی تری دانائی کی


-: بینی مبارک

-: مقدس پیشانی

-: گوش مبارک

-: دہن شریف

-: زبان اقدس

-: لعابِ دہن

-: آواز مبارک

-: پرنور گردن

-: دست ِ رحمت

-: شکم و سینہ

-: پائے اقدس

-: لباس

-: عمامہ

-: چادر

-: کملی

-: نعلین اقدس

-: پسندیدہ رنگ

-: انگوٹھی

-: خوشبو

-: سرمہ

-: سواری

-: نفاست پسندی

-: مرغوب غذائیں

-: روز مرہ کے معمولات

-: سونا جاگنا

-: رفتار

-: کلام

-: دربار نبوت

-: تاجدارِ دو عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے خطبات

-: سرورِ کائنات کی عبادات

-: نماز

-: روزہ

-: زکوٰۃ

-: حج