شمائل و خصائل

-: حلیۂ مقدسہ

حضور اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کو اﷲ تعالٰی نے جس طرح کمال سیرت میں تمام اولین و آخرین سے ممتاز اور افضل و اعلیٰ بنایا اسی طرح آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کو جمالِ صورت میں بھی بے مثل و بے مثال پیدا فرمایا۔ ہم اور آپ حضورِ اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کی شانِ بے مثال کو بھلا کیا سمجھ سکتے ہیں ؟ حضرات صحابہ کرام رضی اﷲ تعالٰی عنہم جو دن رات سفر و حضر میں جمال نبوت کی تجلیاں دیکھتے رہے انہوں نے محبوب خدا صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے جمالِ بے مثال کے فضل و کمال کی جو مصوری کی ہے اس کو سن کر یہی کہنا پڑتا ہے جو کسی مداحِ رسول نے کیا خوب کہا ہے کہ ؎

لَمْ یَخْلُقِ الرَّحْمٰنُ مِثْلَ مُحَمَّدٍ

اَبَدًا وَّ عِلْمِیْ اَنَّہٗ لَا یَخْلُقُ

یعنی اﷲ تعالٰی نے حضرت محمد صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کا مثل پیدا فرمایا ہی نہیں اور میں یہی جانتا ہوں کہ وہ کبھی نہ پیدا کرے گا۔ 1

(حیاۃ الحیوان د میری ج۱ص۴۲)

صحابی رسول اور تاجدار دو عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے درباری شاعر حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ تعالٰی عنہ نے اپنے قصیدۂ ہمزیہ میں جمال نبوت کی شان بے مثال کو اس شان کے ساتھ بیان فرمایا کہ ؎

وَاَحْسَنَ مِنْکَ لَمْ تَرَقَطُّ عَیْنِیْ!

وَاَجْمَلَ مِنْکَ لَمْ تَلِدِ النِّسَآءُ

یعنی یا رسول اﷲ!(صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم ) آپ سے زیادہ حسن و جمال والا میری آنکھ نے کبھی کسی کو دیکھا ہی نہیں اور آپ سے زیادہ کمال والا کسی عورت نے جنا ہی نہیں ۔

خُلِقْتَ مُبَرَّءًمِّنْ کُلِ عَیْبٍ!

کَاَنَّکَ قَدْ خُلِقْتَ کَمَا تَشَآءُ 2

(یا رسول اﷲ! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ)آپ ہر عیب و نقصان سے پاک پیدا کئے گئے ہیں گویا آپ ایسے ہی پیدا کئے گئے جیسے حسین و جمیل پیدا ہونا چاہتے تھے۔

حضرت علامہ بوصیری رحمۃ اﷲ تعالٰی علیہ نے اپنے قصیدۂ بردہ میں فرمایا کہ ؎

مُنَزَّہٌ عَنْ شَرِیْکٍ فِیْ مَحَاسِنِہٖ

فَجَوْھَرُ الْحُسْنِ فِیْہِ غَیْرُ مُنْقَسِمٖ 3

یعنی حضرت محبوب خدا صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم اپنی خوبیوں میں ایسے یکتا ہیں کہ اس معاملہ میں ان کا کوئی شریک ہی نہیں ہے۔ کیونکہ ان میں جو حسن کا جوہر ہے وہ قابل تقسیم ہی نہیں ۔

اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خان صاحب قبلہ بریلوی قدس سرہ العزیز نے بھی اس مضمون کی عکاسی فرماتے ہوئے کتنے نفیس انداز میں فرمایا ہے کہ ؎

ترے خُلق کو حق نے عظیم کہا تری خَلق کو حق نے جمیل کیا

کوئی تجھ سا ہوا ہے نہ ہو گا شہا ترے خالق حسن و ادا کی قسم

بہر حال اس پر تمام امت کا ایمان ہے کہ تناسب ِاعضاء اور حسن و جمال میں حضور نبی آخر الزمان صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم بے مثل و بے مثال ہیں ۔ چنانچہ حضرات محدثین و مصنفین سیرت نے روایات صحیحہ کے ساتھ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے ہر ہر عضو شریفہ کے تناسب اور حسن و جمال کو بیان کیا ہے۔ہم بھی اپنی اس مختصر کتاب میں ’’حلیۂ مبارکہ‘‘ کے ذکر جمیل سے حسن و جمال پیدا کرنے کے لئے اس عنوان پر حضرت مولانا محمد کامل صاحب چراغ ربانی نعمانی ولید پوری رحمۃ اﷲ تعالٰی علیہ کے منظوم حلیہ مبارکہ کے چند اشعار نقل کرتے ہیں تاکہ اس عالم کامل کی برکتوں سے بھی یہ کتاب سرفراز ہو جائے۔ حضرت مولانا موصوف نے اپنی کتاب ’’پنجہ نور‘‘ میں تحریر فرمایا کہ

-: حلیۂ مقدسہ

روحِ حق کا میں سراپا کیا لکھوں حلیہ نورِ خدا میں کیا لکھوں
پر جمالِ رحمۃٌ للعالمیں جلوہ گر ہو گا مکانِ قبر میں
اس لئے ہے آگیا مجھ کو خیال مختصر لکھ دوں جمالِ بے مثال
تا کہ یاروں کو مرے پہچان ہو اور اس کی یاد بھی آسان ہو
تھا میانہ قد و اوسط پاک تن پر سپید و سرخ تھا رنگ بدن
چاند کے ٹکڑے تھے اعضاء آپ کے تھے حسین و گول سانچے میں ڈھلے
تھیں جبیں روشن کشادہ آپ کی چاند میں ہے داغ وہ بے داغ تھی
دونوں ابرو تھیں مثالِ دو ہلال اور دونوں کو ہوا تھا اِتصال
اِتصال دو مہ ’’عیدین‘‘ تھا یاکہ ادنیٰ قرب تھا ’’قوسین‘‘ کا
تھیں بڑی آنکھیں حسین و سرمگیں دیکھ کر قربان تھیں سب حور عیں
کان دونوں خوب صورت ارجمند ساتھ خوبی کے دہن بینی بلند
صاف آئینہ تھا چہرہ آپ کا صورت اپنی اس میں ہر اک دیکھتا
تابہ سینہ ریش محبوبِ الٰہ خوب تھی گنجان مو ، رنگ سیاہ
تھا سپید اکثر لباسِ پاک تن ہو ازار و جبہ یا پیر ہن
سبز رہتا تھا عمامہ آپ کا پر کبھی سود و سپید و صاف تھا
میں کہوں پہچان عمدہ آپ کی دونوں عالم میں نہیں ایسا کوئی

-: جسم اطہر

-: جسم انور کا سایہ نہ تھا

-: مکھی، مچھر، جوؤں سے محفوظ

-: مہر نبوت

-: قد مبارک

-: سر اقدس

-: مقدس بال

-: رُخِ انور

-: محراب اَبرو

-: نورانی آنکھ

-: بینی مبارک

-: مقدس پیشانی

-: گوش مبارک

-: دہن شریف

-: زبان اقدس

-: لعابِ دہن

-: آواز مبارک

-: پرنور گردن

-: دست ِ رحمت

-: شکم و سینہ

-: پائے اقدس

-: لباس

-: عمامہ

-: چادر

-: کملی

-: نعلین اقدس

-: پسندیدہ رنگ

-: انگوٹھی

-: خوشبو

-: سرمہ

-: سواری

-: نفاست پسندی

-: مرغوب غذائیں

-: روز مرہ کے معمولات

-: سونا جاگنا

-: رفتار

-: کلام

-: دربار نبوت

-: تاجدارِ دو عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے خطبات

-: سرورِ کائنات کی عبادات

-: نماز

-: روزہ

-: زکوٰۃ

-: حج