ہجرت کا تیسرا سال

-: جنگ اُحد

-: مدینہ پر چڑھائی

-: مسلمانوں کی تیاری اور جوش

-: حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلم نے یہود کی امداد کو ٹھکرا دیا

شہر سے نکلتے ہی آپ نے دیکھا کہ ایک فوج چلی آ رہی ہے۔آپ نے پوچھا کہ یہ کون لوگ ہیں ؟ لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اﷲ! صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم یہ رئیس المنافقین عبداﷲ بن اُبی کے حلیف یہودیوں کا لشکر ہے جو آپ کی امداد کے لئے آ رہا ہے۔ آپ نے ارشاد فرمایا کہ :

’’ان لوگوں سے کہہ دو کہ واپس لوٹ جائیں ۔ ہم مشرکوں کے مقابلہ میں مشرکوں کی مدد نہیں لیں گے۔‘‘1

(مدارج جلد۲ ص۱۱۴)

چنانچہ یہودیوں کا یہ لشکر واپس چلا گیا۔پھرعبداﷲ بن اُبی (منافقوں کا سردار) بھی جو تین سو آدمیوں کو لے کر حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے ساتھ آیا تھایہ کہہ کر واپس چلا گیا کہ محمد (صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم )نے میرا مشورہ قبول نہیں کیااور میری رائے کے خلاف میدان میں نکل پڑے، لہٰذا میں ان کا ساتھ نہیں دوں گا۔2

(مدارج جلد۲ص۱۱۵)

عبداﷲ بن اُبی کی بات سن کر قبیلہ خزرج میں سے ’’بنو سلمہ‘‘ کے اور قبیلۂ اوس میں سے ’’بنو حارثہ‘‘ کے لوگوں نے بھی واپس لوٹ جانے کا ارادہ کر لیامگر اﷲ تعالٰی نے ان لوگوں کے دلوں میں اچانک محبت اسلام کاایسا جذبہ پیدا فرما دیا کہ ان لوگوں کے قدم جم گئے۔ چنانچہ اﷲ تعالٰی نے قرآن مجیدمیں ان لوگوں کا تذکرہ فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ

اِذْ  هَمَّتْ  طَّآىٕفَتٰنِ  مِنْكُمْ  اَنْ  تَفْشَلَاۙ-وَ  اللّٰهُ  وَلِیُّهُمَاؕ-وَ  عَلَى  اللّٰهِ  فَلْیَتَوَكَّلِ  الْمُؤْمِنُوْنَ(۱۲۲)3

(آلِ عمران)

جب تم میں کے دو گروہوں کا ارادہ ہوا کہ نامردی کر جائیں اور اﷲ ان کا سنبھالنے والا ہے اور مسلمانوں کو اﷲ ہی پر بھروسا ہونا چاہیے۔

اب حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے لشکر میں کل سات سو صحابہ رضی اﷲ تعالٰی عنہم رہ گئے جن میں کل ایک سو زرہ پوش تھے اور کفار کی فوج میں تین ہزار اشرار کا لشکر تھاجن میں سات سوزرہ پوش جوان، دو سو گھوڑے، تین ہزار اونٹ اور پندرہ عورتیں تھیں ۔4

شہر سے باہر نکل کر حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے اپنی فوج کا معائنہ فرمایااور جو لوگ کم عمر تھے، ان کو واپس لوٹا دیا کہ جنگ کے ہولناک موقع پر بچوں کا کیا کام؟5


1مدارج النبوت، قسم سوم، باب سوم، ج۲، ص۱۱۴ 2المواھب اللدنیۃمع شرح الزرقانی، غزوۃ احد، ج۲، ص۴۰۱ 3پ۴، آل عمرٰن : ۱۲۲ 4شرح الزرقانی علی المواھب، باب غزوۃ احد، ج۲، ص۴۰۱، ۴۰۲ 5 المواھب اللدنیۃ مع شرح الزرقانی، غزوۃ احد، ج۲، ص۳۹۹-۴۰۱ملتقطاً ومدارج النبوت، قسم سوم، باب چہارم، ج۲، ص۱۱۴

-: بچوں کا جوش جہاد

-: تاجدارِ دو عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم میدان جنگ میں

-: جنگ کی ابتداء

-: ابو دجانہ کی خوش نصیبی

-: حضرت حمزہ کی شہادت

-: حضرت حنظلہ کی شہادت

-: ناگہاں جنگ کا پانسہ پلٹ گیا

-: حضرت مصعب بن عمیر بھی شہید

-: زیاد بن سکن کی شجاعت اور شہادت

-: کھجور کھاتے کھاتے جنت میں

-: لنگڑاتے ہوئے بہشت میں

-: تاجدارِ دو عالم صلی اﷲ تعالٰی علیہ وسلم زخمی

-: صحابہ رضی اﷲ تعالٰی عنہم کا جوش جاں نثاری

-: اابو سفیان کا نعرہ اور اس کا جواب

-: ہند جگر خوار

-: سعد بن الربیع کی وصیت

-: خواتین اسلام کے کارنامے

-: حضرت اُمِ عمارہ کی جاں نثاری بیداری

-: ایک انصاری عورت کا صبر

-: شہدائے کرام رضی اﷲ تعالٰی عنہم

-: قبورِ شہداء کی زیارت

-: حیاتِ شہداء

-: کعب بن اشرف کا قتل

-: غزوہ غطفان

۳ ھ کے واقعات متفرقہ :-