بچپن کے واقعات

-: ولادت با سعادت

-: مولد النبی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم

-: دودھ پینے کا زمانہ

-: شق صدر

ایک دن آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم چراگاہ میں تھے کہ ایک دم حضرت حلیمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہاکے ایک فرزند ’’ضمرہ ‘‘دوڑتے اور ہانپتے کانپتے ہوئے اپنے گھر پر آئے اور اپنی ماں حضرت بی بی حلیمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا سے کہا کہ اماں جان! بڑا غضب ہو گیا، محمد(صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم) کو تین آدمیوں نے جو بہت ہی سفید لباس پہنے ہوئے تھے، چت لٹا کر ان کا شکم پھاڑ ڈالا ہے اور میں اسی حال میں ان کو چھوڑ کر بھاگا ہوا آیا ہوں ۔ یہ سن کر حضرت حلیمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہااور ان کے شوہر دونوں بدحواس ہو کر گھبرائے ہوئے دوڑ کر جنگل میں پہنچے تو یہ دیکھا کہ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم بیٹھے ہوئے ہیں ۔ مگر خوف و ہراس سے چہرہ زرد اور اداس ہے، حضرت حلیمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہاکے شوہرنے انتہائی مشفقانہ لہجے میں پیار سے چمکار کر پوچھا کہ بیٹا! کیا بات ہے؟ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا کہ تین شخص جن کے کپڑے بہت ہی سفیداور صاف ستھرے تھے میرے پاس آئے اور مجھ کو چت لٹا کر میرا شکم چاک کرکے اس میں سے کوئی چیز نکال کر باہر پھینک دی اور پھر کوئی چیز میرے شکم میں ڈال کرشگاف کو سی دیالیکن مجھے ذرہ برابر بھی کوئی تکلیف نہیں ہوئی۔ 1

(مدارج النبوۃ ج۲ ص۲۱)

یہ واقعہ سن کر حضرت حلیمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہااور ان کے شوہر دونوں بے حد گھبرائے اور شوہر نے کہا کہ حلیمہ!رضی اﷲ تعالٰی عنہامجھے ڈر ہے کہ ان کے اوپر شاید کچھ آسیب کا اثر ہے لہٰذا بہت جلد تم ان کو ان کے گھر والوں کے پاس چھوڑ آؤ۔ اس کے بعد حضرت حلیمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہاآپ کو لے کر مکہ مکرمہ آئیں کیونکہ انہیں اس واقعہ سے یہ خوف پیدا ہو گیا تھا کہ شاید اب ہم کماحقہ ان کی حفاظت نہ کر سکیں گے۔ حضرت حلیمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہانے جب مکہ معظمہ پہنچ کر آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی والدہ ماجدہ رضی اﷲ تعالٰی عنہاکے سپرد کیا تو انہوں نے دریافت فرمایا کہ حلیمہ! رضی اﷲ تعالٰی عنہاتم تو بڑی خواہش اور چاہ کے ساتھ میرے بچے کو اپنے گھر لے گئی تھیں پھر اس قدر جلد واپس لے آنے کی وجہ کیا ہے؟ جب حضرت حلیمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہانے شکم چاک کرنے کا واقعہ بیان کیا اور آسیب کا شبہ ظاہر کیا تو حضرت بی بی آمنہ رضی اﷲ تعالٰی عنہانے فرمایا کہ ہر گز نہیں ، خدا کی قسم! میرے نور نظر پر ہر گز ہر گز کبھی بھی کسی جن یا شیطان کا عمل دخل نہیں ہو سکتا۔ میرے بیٹے کی بڑی شان ہے۔ پھر ایام حمل اور وقت ولادت کے حیرت انگیز واقعات سنا کر حضرت حلیمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہاکو مطمئن کر دیا اور حضرت حلیمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کو آپ کی والدہ ماجدہ کے سپرد کرکے اپنے گاؤں میں واپس چلی آئیں اور آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم اپنی والدہ ماجدہ کی آغوشِ تربیت میں پرورش پانے لگے۔ 2


-: شق صدر کتنی بار ہوا ؟

-: ام ایمن

-: بچپن کی ادائیں

-: حضرت آمنہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کی وفات

-: ابو طالب کے پاس

-: آپ کی دُعا سے بارش

-: اُمّی لقب

-: سفر شام اور بحیرٰی