بچپن کے واقعات

-: ولادت با سعادت

-: مولد النبی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم

جب حجاز پر نجدی حکومت کا تسلط ہوا تو مقابر جنۃ المعلی وجنۃ البقیع کے گنبدوں کے ساتھ ساتھ نجدی حکومت نے اس مقدس یادگار کو بھی توڑ پھوڑ کر مسمار کر دیا اور برسوں یہ مبارک مقام ویران پڑا رہا، مگر میں جب جون ۱۹۵۹ء میں اس مرکز خیروبرکت کی زیارت کے لئے حاضر ہوا تو میں نے اس جگہ ایک چھوٹی سی بلڈنگ دیکھی جو مقفل تھی۔ بعض عربوں نے بتایا کہ اب اس بلڈنگ میں ایک مختصر سی لائبریری اور ایک چھوٹا سا مکتب ہے، اب اس جگہ نہ میلاد شریف ہو سکتا ہے نہ صلاۃ و سلام پڑھنے کی اجازت ہے ۔میں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ بلڈنگ سے کچھ دور کھڑے ہو کر چپکے چپکے صلاۃ و سلام پڑھا، اور مجھ پر ایسی رقت طاری ہوئی کہ میں کچھ دیر تک روتا رہا۔

جس مقدس مکان میں حضوراقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کی ولادت ہوئی، تاریخ اسلام میں اس مقام کا نام ’’مولد النبی صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم ‘‘ (نبی کی پیدائش کی جگہ) ہے ، یہ بہت ہی متبرک مقام ہے۔ سلاطینِ اسلام نے اس مبارک یادگار پر بہت ہی شاندار عمارت بنا دی تھی، جہاں اہل حرمین شریفین اور تمام دنیا سے آنے والے مسلمان دن رات محفل میلاد شریف منعقد کرتے اور صلوٰۃ و سلام پڑھتے رہتے تھے۔ چنانچہ حضرت شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے اپنی کتاب ’’فیوض الحرمین‘‘ میں تحریر فرمایا ہے کہ میں ایک مرتبہ اس محفل میلاد شریف میں حاضر ہوا، جو مکہ مکرمہ میں بارہویں ربیع الاول کو ’’مولد النبی صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم ‘‘ میں منعقد ہوئی تھی جس وقت ولادت کا ذکر پڑھا جا رہا تھا تو میں نے دیکھا کہ یکبارگی اس مجلس سے کچھ انوار بلند ہوئے، میں نے ان انوار پر غور کیا تو معلوم ہوا کہ وہ رحمت ِالٰہی اور ان فرشتوں کے انوار تھے جو ایسی محفلوں میں حاضر ہوا کرتے ہیں ۔

(فیوض الحرمین)

-: دودھ پینے کا زمانہ

-: شق صدر

-: شق صدر کتنی بار ہوا ؟

-: ام ایمن

-: بچپن کی ادائیں

-: حضرت آمنہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کی وفات

-: ابو طالب کے پاس

-: آپ کی دُعا سے بارش

-: اُمّی لقب

-: سفر شام اور بحیرٰی