a r About Muhammad | حضرت میمونہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا

اَزواجِ مطہرات رضی اللہ عنہن

-: حضرت خدیجہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا

-: حضرت سودہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا

-: حضرت عائشہ رضی اللہ تعالٰی عنہااور

-: حضرت حفصہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا

-: حضرت اُمِ سلمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا

-: حضرت اُمِ ّحبیبہ رضی اللہ تعالٰی عنہا

-: حضرت زینب بنت جحش رضی اﷲ تعالٰی عنہا

-: حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا

-: حضرت میمونہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا

ان کے والد کا نام حارث بن حزن ہے اور ان کی والدہ ہند بنت عوف ہیں ۔ حضرت میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کا نام پہلے ’’برہ ‘‘تھا لیکن حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے ان کا نام بدل کر ’’میمونہ ‘‘ (برکت دہندہ) رکھ دیا۔یہ پہلے ابو رہم بن عبدالعزیٰ کے نکاح میں تھیں مگر جب حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم ۷ ھ میں عمرۃ القضاء کے لئے مکہ مکرمہ تشریف لے گئے تو یہ بیوہ ہو چکی تھیں حضرت عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ان کے بارے میں حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم سے گفتگو کی اور آپ نے ان سے نکاح فرما لیا اور عمرۃ القضاء سے واپسی پر مقام ’’سرف‘‘ میں ان کو اپنی صحبت سے سرفراز فرمایا۔

حضرت میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہاکی سگی بہنیں چار ہیں جن کے نام یہ ہیں :

(۱)ام الفضل لبابۃ الکبریٰ : یہ حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے چچا حضرت عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ کی بیوی ہیں اور حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہ ان ہی کے شکم سے پیدا ہوئے۔

(۲)لبابۃ الصغریٰ : یہ حضرت خالد بن الولید سیف اﷲ رضی اللہ تعالٰی عنہ کی والدہ ہیں ۔

(۳)عصماء : یہ ابی بن خلف سے بیاہی گئی تھیں ۔ انہوں نے اسلا م قبول کیا اور صحابیات میں ان کا شمار ہے۔

(۴)عِزّہ : یہ بھی صحابیہ ہیں جو زیاد بن مالک کے گھر میں تھیں ۔

حضرت میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کی ان سگی بہنوں کے علاوہ وہ بہنیں جو صرف ماں کی جانب سے ہیں وہ بھی چار ہیں جن کے نام یہ ہیں :

(۱)اسماء بنت عمیس : یہ پہلے حضرت جعفر بن ابی طالب رضی اللہ تعالٰی عنہ کے گھر میں تھیں ان سے عبداﷲ وعون و محمد رضی اﷲ تعالٰی عنہم تین فرزند پیدا ہوئے پھر جب حضرت جعفر رضی اللہ تعالٰی عنہ ’’جنگ موتہ‘‘ میں شہید ہو گئے تو ان سے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ نے نکاح کر لیا اور ان سے محمد بن ابوبکر رضی اللہ تعالٰی عنہ پیدا ہوئے پھر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ کی وفات کے بعد حضرت علی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ان سے عقد فرما لیا اور ان سے بھی ایک فرزند پیدا ہوئے جن کا نام ’’یحییٰ‘‘ تھا۔

(۲)سلمیٰ بنت عمیس : یہ پہلے سید الشہداء حضرت حمزہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے نکاح میں آئیں اور ان سے ایک صاحبزادی پیدا ہوئیں جن کا نام ’’امۃ اﷲ‘‘ تھا حضرت حمزہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کی شہادت کے بعد ان سے شداد بن الہاد رضی اللہ تعالٰی عنہ نے نکاح کر لیا اور ان سے عبداﷲ و عبدالرحمٰن رضی اﷲ تعالٰی عنہما دو فرزند پیدا ہوئے۔

(۳)سلامہ بنت عمیس : ان کا نکاح عبداﷲ بن کعب رضی اللہ تعالٰی عنہ سے ہوا تھا۔

(۴)ام المؤمنین حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اللہ تعالٰی عنہا جو ام المساکین کے لقب سے مشہورہیں جن کا ذکرخیر اوپر گزر چکا ہے۔

حضرت میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کی والدہ ’’ہند بنت عوف‘‘ کے بارے میں عام طور پر یہ کہا جاتا تھا کہ دامادوں کے اعتبار سے روئے زمین پر کوئی بڑھیا ان سے زیادہ خوش نصیب نہیں ہوئی کیونکہ ان کے دامادوں کی فہرست میں مندرجہ ذیل ہستیاں ہیں :

(۱) رسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم (۲) حضرت ابوبکر (۳) حضرت علی(۴)حضرت حمزہ(۵) حضرت عباس(۶)حضرت شداد بن الہادرضی اللہ تعالٰی عنہ م یہ سب کے سب بزرگوار ’’ہند بنت عوف‘‘ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے داماد ہیں ۔ 1

(زرقانی جلد۳ ص۲۵۱ و مدارج جلد۲ ص۴۸۴)

حضرت بی بی میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا سے کل چھہتر حدیثیں مروی ہیں جن میں سے سات حدیثیں ایسی ہیں جو بخاری و مسلم دونوں کتابوں میں مذکور ہیں اور ایک حدیث صرف بخاری میں ہے اور ایک ایسی حدیث ہے جو صرف مسلم میں ہے اور باقی حدیثیں احادیث کی دوسری کتابوں میں مذکور ہیں ۔

یہ حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کی آخری زو جہ مبارکہ ہیں ان کے بعد حضورِ اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے کسی دوسری عورت سے نکاح نہیں فرمایا ان کے انتقال کے سال میں مؤرخین کا اختلاف ہے۔ مگر قول مشہور یہ ہے کہ انہوں نے ۵۱ ھ میں بمقام ’’سرف‘‘ وفات پائی جہاں رسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے ان سے زفاف فرمایا تھا۔ ابن سعد نے واقدی سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے ۶۱ھ میں وفات پائی اور ابن اسحاق کا قول ہے کہ ۳ ۶ھ ان کے انتقال کا سال ہے۔ واﷲ تعالٰی اعلم۔

ان کی وفات کے وقت ان کے بھانجے حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالٰی عنہما موجود تھے اور انہوں ہی نے آپ رضی اللہ تعالٰی عنہاکی نماز جنازہ پڑھائی اور ان کو قبر میں اتارا، محدث عطا ء کا بیان ہے کہ ہم لوگ حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالٰی عنہما کے ساتھ حضرت بی بی میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کے جنازہ میں شریک تھے۔ جب جنازہ اٹھایا گیا تو حضرت عبداﷲ بن عباس رضی اﷲ تعالٰی عنہما نے بہ آواز بلند فرمایا کہ اے لوگو! یہ رسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کی بیوی ہیں ۔ تم لوگ ان کے جنازہ کو بہت آہستہ آہستہ لے کر چلو اور ان کی مقدس لاش کو نہ جھنجھوڑو۔حضرت یزید بن اصم رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگوں نے حضرت بی بی میمونہ رضی اللہ تعالٰی عنہا کو مقام سرف میں اسی چھپر کی جگہ میں دفن کیا جس میں رسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے ان کو پہلی بار اپنی قربت سے سرفراز فرمایا تھا۔ 2

(زرقانی جلد۳ ص۲۵۳)


-: حضرت جویریہ رضی اﷲ تعالٰی عنہا

-: حضرت صفیہ رضی اللہ تعالٰی عنہا