عالم انسانیت کے معجزات

-: تھوڑی چیز زیادہ ہو گئی

-: اُمِ سُلَیم کی روٹیاں

-: حضرت جابر کی کھجوریں

-: حضرت ابوہریرہ کی تھیلی

-: اُمِ مالک کا کُپّہ

-: بابرکت پیالہ

-: تھوڑا توشہ عظیم برکت

-: برکت والی کلیجی

-: حضرت ابوہریرہ اور ایک پیالہ دودھ

-: آشوب چشم سے شفاء

-: سانپ کا زہر اُتر گیا

-: ٹوٹی ہوئی ٹانگ درست ہو گئی

-: تلوار کا زخم اچھا ہو گیا

-: اندھا بینا ہو گیا

-: گونگا بولنے لگا

-: حضرت قتادہ کی آنکھ

-: فائدہ

-: قے میں کالا پِلّا گرا

-: جنون اچھا ہو گیا

-: جلا ہوا بچہ اچھا ہو گیا

-: مرض نسیان دور ہو گیا

-: مقبولیتِ دُعاء

-: قریش پر قحط کا عذاب

-: سردارانِ قریش کی ہلاکت

-: مدینہ کی آب و ہوا اچھی ہو گئی

-: اُمِ حرام کے لئے دعاء شہادت

-: ستر برس کا جوان

-: برکت اولاد کی دعا

-: حضرت جریر کے حق میں دعا

-: قبلہ دوس کا اسلام

-: ایک متکبر کا انجام

-: مردے زندہ ہو گئے

-: لڑکی قبر سے نکل آئی

-: پکی ہوئی بکری زندہ ہو گئی

حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے ایک بکری ذبح کرکے اس کا گوشت پکایا اور روٹیوں کا چورہ کرکے ثرید بنایا اور اس کو بارگاہ نبوت میں لے کر حاضر ہوئے۔ حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم اور صحابۂ کرام رضی اﷲ تعالٰی عنہم نے اس کو تناول فرمایا جب سب لوگ کھانے سے فارغ ہوگئے تو حضور رحمتِ عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے تمام ہڈیوں کو ایک برتن میں جمع فرمایا اور ان ہڈیوں پر اپنا دستِ مبارک رکھ کر کچھ کلمات ارشاد فرما دیئے تو یہ معجزہ ظاہر ہوا کہ وہ بکری زندہ ہو کر کھڑی ہو گئی اور دم ہلانے لگی پھر آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے فرمایا کہ اے جابر! تم اپنی بکری اپنے گھر لے جاؤ۔ چنانچہ حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ جب اس بکری کو لے کرمکان میں داخل ہوئے تو ان کی بیوی نے حیران ہو کر پوچھا کہ یہ بکری کہاں سے آگئی؟ حضرت جابر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے کہا کہ ہم نے اپنی اس بکری کو رسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے لئے ذبح کیا تھا، انہوں نے اﷲ تعالٰی سے دعا مانگی تو اﷲ تعالٰی نے اس بکری کو زندہ فرما دیا۔ یہ سن کر ان کی بیوی نے بلند آواز سے کلمۂ شہادت پڑھا۔اس حدیث کو جلیل القدر محدث ابو نعیم نے روایت کیا ہے اور مشہور حافظ الحدیث محمد بن المنذر نے بھی ’’کتاب العجائب و الغرائب‘‘ میں اس حدیث کو نقل فرمایا ہے۔ 1

(زرقانی علی المواہب جلد۵ ص۱۸۴ و خصائص کبریٰ جلد۳ ص۶۷)