عالم انسانیت کے معجزات

-: تھوڑی چیز زیادہ ہو گئی

-: اُمِ سُلَیم کی روٹیاں

-: حضرت جابر کی کھجوریں

-: حضرت ابوہریرہ کی تھیلی

-: اُمِ مالک کا کُپّہ

-: بابرکت پیالہ

-: تھوڑا توشہ عظیم برکت

-: برکت والی کلیجی

-: حضرت ابوہریرہ اور ایک پیالہ دودھ

-: آشوب چشم سے شفاء

-: سانپ کا زہر اُتر گیا

-: ٹوٹی ہوئی ٹانگ درست ہو گئی

-: تلوار کا زخم اچھا ہو گیا

-: اندھا بینا ہو گیا

-: گونگا بولنے لگا

-: حضرت قتادہ کی آنکھ

-: فائدہ

یہ معجزہ بہت ہی مشہور ہے اور حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ تعالٰی عنہ کی اولاد میں ہمیشہ اس بات کا تفاخر رہا کہ ان کے جد اعلیٰ کی آنکھ رسول اﷲ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کے دست مبارک کی برکت سے اچھی ہو گئی۔ چنانچہ حضرت قتادہ بن نعمان رضی اللہ تعالٰی عنہ کے پوتے حضرت عاصم رضی اللہ تعالٰی عنہ جب خلیفہ عادل حضرت عمر بن عبدالعزیز اموی رضی اللہ تعالٰی عنہ کے دربار خلافت میں پہنچے تو انہوں نے اپنا تعارف کراتے ہوئے اپنا یہ قطعہ پڑھا کہ؎


اَنَا ابْنُ الَّذِیْ سَالَتْ عَلَی الْخَدِّ عَیْنُہٗ فَرُدَّتْْ بِکَفِّ الْمُصْطَفٰی اَحْسَنَ الرَدّٖ فَعَادَتْ کَمَا کَانَتْ لِاَوَّلِ اَمْرِھَا فَیَا حُسْنَ مَا عَیْنٍ وَّ یَا حُسْنَ مَا رَدّٖ


یعنی میں اس شخص کا بیٹا ہوں کہ جس کی آنکھ اس کے رخسار پر بہ آئی تھی تو حضرت مصطفٰی صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کی ہتھیلی سے وہ اپنی جگہ پر کیا ہی اچھی طرح سے رکھ دی گئی تو پھر وہ جیسی پہلے تھی ویسی ہی ہو گئی تو کیا ہی اچھی وہ آنکھ تھی اور کیا ہی اچھا حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کا اس آنکھ کو اس کی جگہ رکھنا تھا۔ 1

(الکلام المبین ص۸۹)


-: قے میں کالا پِلّا گرا

-: جنون اچھا ہو گیا

-: جلا ہوا بچہ اچھا ہو گیا

-: مرض نسیان دور ہو گیا

-: مقبولیتِ دُعاء

-: قریش پر قحط کا عذاب

-: سردارانِ قریش کی ہلاکت

-: مدینہ کی آب و ہوا اچھی ہو گئی

-: اُمِ حرام کے لئے دعاء شہادت

-: ستر برس کا جوان

-: برکت اولاد کی دعا

-: حضرت جریر کے حق میں دعا

-: قبلہ دوس کا اسلام

-: ایک متکبر کا انجام

-: مردے زندہ ہو گئے

-: لڑکی قبر سے نکل آئی

-: پکی ہوئی بکری زندہ ہو گئی