عالم انسانیت کے معجزات

-: تھوڑی چیز زیادہ ہو گئی

-: اُمِ سُلَیم کی روٹیاں

-: حضرت جابر کی کھجوریں

-: حضرت ابوہریرہ کی تھیلی

-: اُمِ مالک کا کُپّہ

-: بابرکت پیالہ

-: تھوڑا توشہ عظیم برکت

-: برکت والی کلیجی

-: حضرت ابوہریرہ اور ایک پیالہ دودھ

ایک دن حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ بھوک سے نڈھال ہو کر راستے میں بیٹھ گئے، حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ سامنے سے گزرے تو ان سے انہوں نے قرآن کی ایک آیت کو دریافت کیا مقصد یہ تھا کہ شاید وہ مجھے اپنے گھر لے جا کر کچھ کھلائیں گے مگر انہوں نے راستہ چلتے ہوئے آیت بتا دی اور چلے گئے۔ پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ اس راستہ سے نکلے ان سے بھی انہوں نے ایک آیت کا مطلب پوچھا غرض وہی تھی کہ وہ کچھ کھلا دیں گے مگر وہ بھی آیت کا مطلب بتا کر چل دیئے۔ اس کے بعد حضورِ اقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم تشریف لائے اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کے چہرہ کو دیکھ کر اپنی خداداد بصیرت سے جان لیا کہ ’’یہ بھوکے ہیں ‘‘ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے انہیں پکارا ، انہوں نے جواب دیا اور ساتھ ہو لئے جب آپ کا شانۂ نبوت میں پہنچے تو گھر میں دودھ سے بھرا ہوا ایک پیالہ دیکھا گھر والوں نے آپ کو اس شخص کا نام بتلایا جس نے دودھ کا یہ ہدیہ بھیجا تھا۔ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کو حکم دیا کہ جاؤ اور تمام اصحابِ صفہ کو بلا لاؤ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ اپنے دل میں سوچنے لگے کہ ایک ہی پیالہ تو دودھ ہے اس دودھ کا سب سے زیادہ حق دار تو میں تھا اگر مجھے مل جاتا تو مجھ کو بھوک کی تکلیف سے کچھ راحت مل جاتی اب دیکھئے اصحاب صفہ کے آ جانے کے بعد بھلا اس میں سے کچھ مجھے ملتا ہے یا نہیں ؟

ان کے دل میں یہی خیالات چکر لگا رہے تھے مگر اﷲ عزوجل و رسول صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کی اطاعت سے کوئی چارہ نہ تھا؛ لہٰذا وہ اصحاب صفہ کوبلا کر لے گئے یہ سب لوگ اپنی اپنی جگہ ایک قطار میں بیٹھ گئے پھر آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کو حکم دیا کہ ’’تم خود ہی ان سب لوگوں کو یہ دودھ پلاؤ۔‘‘چنانچہ انہوں نے سب کو پلانا شروع کر دیا جب سب کے سب شکم سیر پی کر سیراب ہوگئے تو حضورِ اکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے اپنے دست رحمت میں یہ پیالہ لے لیا اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کی طرف دیکھ کر مسکرائے اور فرمایا کہ اب صرف ہم اور تم باقی رہ گئے ہیں آؤ بیٹھو اور تم پینا شروع کر دو۔ انہوں نے پیٹ بھر دودھ پی کر پیالہ رکھنا چاہا تو آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے فرمایا کہ ’’اور پیو‘‘ چنانچہ انہوں نے پھر پیا لیکن آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم بار بار فرماتے رہے کہ ’’اور پیو اور پیو‘‘ یہاں تک کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ نے عرض کیا کہ یا رسول اﷲ! (صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم ) مجھے اس ذات کی قسم ہے جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے کہ اب میرے پیٹ میں بالکل ہی گنجائش نہیں رہی۔ اس کے بعد حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے پیالہ اپنے ہاتھ میں لے لیا اور جتنا دودھ بچ گیا تھا آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم بسم اﷲ پڑھ کے پی گئے۔ 1

(بخاری جلد۲ ص۹۵۵ تا ص۹۵۶ باب کیف کان عیش النبی)

یہی وہ معجزہ ہے جس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ نے فرمایا کہ ؎

کیوں جناب بوہریرہ کیساتھاوہ جام شیر

جس سے ستر صاحبوں کا دودھ سے منہ پھر گیا


-: آشوب چشم سے شفاء

-: سانپ کا زہر اُتر گیا

-: ٹوٹی ہوئی ٹانگ درست ہو گئی

-: تلوار کا زخم اچھا ہو گیا

-: اندھا بینا ہو گیا

-: گونگا بولنے لگا

-: حضرت قتادہ کی آنکھ

-: فائدہ

-: قے میں کالا پِلّا گرا

-: جنون اچھا ہو گیا

-: جلا ہوا بچہ اچھا ہو گیا

-: مرض نسیان دور ہو گیا

-: مقبولیتِ دُعاء

-: قریش پر قحط کا عذاب

-: سردارانِ قریش کی ہلاکت

-: مدینہ کی آب و ہوا اچھی ہو گئی

-: اُمِ حرام کے لئے دعاء شہادت

-: ستر برس کا جوان

-: برکت اولاد کی دعا

-: حضرت جریر کے حق میں دعا

-: قبلہ دوس کا اسلام

-: ایک متکبر کا انجام

-: مردے زندہ ہو گئے

-: لڑکی قبر سے نکل آئی

-: پکی ہوئی بکری زندہ ہو گئی