عالم انسانیت کے معجزات

-: تھوڑی چیز زیادہ ہو گئی

-: اُمِ سُلَیم کی روٹیاں

-: حضرت جابر کی کھجوریں

-: حضرت ابوہریرہ کی تھیلی

-: اُمِ مالک کا کُپّہ

-: بابرکت پیالہ

-: تھوڑا توشہ عظیم برکت

-: برکت والی کلیجی

-: حضرت ابوہریرہ اور ایک پیالہ دودھ

-: آشوب چشم سے شفاء

-: سانپ کا زہر اُتر گیا

-: ٹوٹی ہوئی ٹانگ درست ہو گئی

-: تلوار کا زخم اچھا ہو گیا

-: اندھا بینا ہو گیا

-: گونگا بولنے لگا

-: حضرت قتادہ کی آنکھ

-: فائدہ

-: قے میں کالا پِلّا گرا

-: جنون اچھا ہو گیا

-: جلا ہوا بچہ اچھا ہو گیا

-: مرض نسیان دور ہو گیا

-: مقبولیتِ دُعاء

-: قریش پر قحط کا عذاب

-: سردارانِ قریش کی ہلاکت

-: مدینہ کی آب و ہوا اچھی ہو گئی

پہلے مدینہ کی آب و ہوا اچھی نہ تھی، وہاں قسم قسم کی وباؤں کا اثر تھا۔ چنانچہ ہجرت کے بعد اکثر مہاجرین بیمار پڑ گئے اور بیماری کی حالت میں اپنے وطن مکہ کو یاد کرکے پر درد لہجے میں اشعار پڑھا کرتے تھے، آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم نے ان لوگوں کا یہ حال دیکھ کر یہ دعا فرمائی کہ ’’الٰہی ! مدینہ کو بھی ہمارے لئے ویسا ہی محبوب کر دے جیسا کہ مکہ محبوب ہے بلکہ اس سے بھی زیادہ محبوب بنا دے۔ الٰہی! ہمارے ’’صاع‘‘ اور ’’مد‘‘ میں برکت دے اور مدینہ کو ہمارے لئے صحت بخش بنا دے اور یہاں کے بخار کو ’’جحفہ‘‘ میں منتقل کردے۔‘‘آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کی دعا حرف بحرف مقبول ہوئی اور مہاجرین کو شہر مدینہ سے ایسی الفت اور والہانہ محبت ہو گئی کہ وہی حضرت ابوبکر و حضرت بلال رضی اﷲ تعالٰی عنہماجو چند روز پہلے مدینہ کی بیماریوں سے گھبرا اٹھے تھے اور اپنے وطن مکہ کی یاد میں خون رلانے والے اشعار گایا کرتے تھے، اب مدینہ کے ایسے عاشق بن گئے کہ پھر کبھی بھول کر بھی مکہ کی سکونت کا نام نہیں لیا اور حضور صلی اللہ تعالٰی علیہ و سلم کو اﷲ تعالٰی نے خواب میں یہ دکھلا دیا کہ مدینہ کی وبائیں مدینہ سے دفع ہو گئیں اور مدینہ کی آب و ہوا صحت بخش ہو گئی۔ 1

(بخاری جلد۱ ص۵۵۸ باب مقدم النبی و بخاری جلد۲ ص۱۰۴۲ باب المرأۃ السوداء)


-: اُمِ حرام کے لئے دعاء شہادت

-: ستر برس کا جوان

-: برکت اولاد کی دعا

-: حضرت جریر کے حق میں دعا

-: قبلہ دوس کا اسلام

-: ایک متکبر کا انجام

-: مردے زندہ ہو گئے

-: لڑکی قبر سے نکل آئی

-: پکی ہوئی بکری زندہ ہو گئی