خاندانی حالات

-: نسب نامہ

-: خاندانی شرافت

حضورِاکرم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کا خاندان و نسب نجابت و شرافت میں تمام دنیا کے خاندانوں سے اشرف و اعلیٰ ہے اور یہ وہ حقیقت ہے کہ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے بدترین دشمن کفار مکہ بھی کبھی اس کا انکار نہ کر سکے۔ چنانچہ حضرت ابو سفیان نے جب وہ کفر کی حالت میں تھے بادشاہ روم ہر قل کے بھرے دربار میں اس حقیقت کا اقرار کیا کہ ’’ ھو فیناذونسب ‘‘ یعنی نبی صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم ’’عالی خاندان‘‘ ہیں ۔ 1

(بخاری ج۱ ص۴)

حالانکہ اس وقت وہ آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے بدترین دشمن تھے اور چاہتے تھے کہ اگر ذرا بھی کوئی گنجائش ملے تو آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی ذات پاک پر کوئی عیب لگا کر بادشاہ روم کی نظروں سے آپ کا وقار گرا دیں ۔
مسلم شریف کی روایت ہے کہ اللہ تَعَالٰی نے حضرت اسمٰعیل عَلَیْہِ السَّلام کی اولاد میں سے ’’کنانہ‘‘ کو برگزیدہ بنایا اور ’’کنانہ‘‘ میں سے ’’قریش‘‘ کو چنا ، اور ’’قریش‘‘ میں سے ’’بنی ہاشم‘‘ کو منتخب فرمایا، اور ’’بنی ہاشم‘‘ میں سے مجھ کو چن لیا۔ 2

(مشکوٰۃ فضائل سید المرسلین)

بہر حال یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ؎

لَہُ النَّسْبُ الْعَالِیْ فَلَیْسَ کَمِثْلِہٖ

حَسِیْبٌ نَسِیْبٌ مُنْعَمٌ مُتَکَرَّمٗ

یعنی حضورِانور صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کا خاندان اس قدر بلند مرتبہ ہے کہ کوئی بھی حسب و نسب والا اور نعمت و بزرگی والا آپ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے مثل نہیں ہے۔


-: قریش

-: ہاشم

-: عبدالمطلب

-: اصحابِ فیل کا واقعہ

-: حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالٰی عنہ

-: ایمانِ والدین کریمین رضی اﷲ تعالٰی عنہما

-: برکات نبوت کا ظہور