خاندانی حالات

-: نسب نامہ

-: خاندانی شرافت

-: قریش

-: ہاشم

-: عبدالمطلب

حضوراقدس صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کے دادا ’’عبدالمطلب‘‘کااصلی نام ’’شیبہ‘‘ ہے۔ یہ بڑے ہی نیک نفس اور عابد و زاہد تھے۔ ’’غار حرا‘‘ میں کھانا پانی ساتھ لے کر جاتے اور کئی کئی دنوں تک لگاتار خدا عَزَّوَجَلَّ کی عبادت میں مصروف رہتے۔ رمضان شریف کے مہینے میں اکثر غارِ حرا میں اعتکاف کیا کرتے تھے، اور خدا عَزَّوَجَلَّ کے دھیان میں گوشہ نشین رہا کرتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کا نورِ نبوت ان کی پیشانی میں چمکتا تھااور ان کے بدن سے مشک کی خوشبو آتی تھی۔ اہل عرب خصوصاً قریش کو ان سے بڑی عقیدت تھی۔ مکہ والوں پر جب کوئی مصیبت آتی یا قحط پڑ جاتا تو لوگ عبدالمطلب کو ساتھ لے کر پہاڑ پر چڑھ جاتے اور بارگاہِ خداوندی میں ان کو وسیلہ بنا کر دعا مانگتے تھے تو دعا مقبول ہو جاتی تھی۔ یہ لڑکیوں کو زندہ درگور کرنے سے لوگوں کو بڑی سختی کے ساتھ روکتے تھے اور چور کا ہاتھ کاٹ ڈالتے تھے۔ اپنے دسترخوان سے پرندوں کو بھی کھلایا کرتے تھے اس لئے ان کا لقب ’’مطعم الطیر‘‘(پرندوں کو کھلانے والا) ہے۔ شراب اور زنا کو حرام جانتے تھے اور عقیدہ کے لحاظ سے ’’موحد‘‘ تھے۔ ’’زمزم شریف‘‘ کا کنواں جو بالکل پٹ گیا تھا آپ ہی نے اس کو نئے سرے سے کھدوا کر درست کیا، اور لوگوں کو آب زمزم سے سیراب کیا۔ آپ بھی کعبہ کے متولی اور سجادہ نشین ہوئے ۔اصحاب فیل کا واقعہ آپ ہی کے وقت میں پیش آیا ۔ایک سو بیس برس کی عمر میں آپ کی وفات ہوئی۔ 1

(زرقانی علی المواہب ج۱ ص۷۲)


-: اصحابِ فیل کا واقعہ

-: حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالٰی عنہ

-: ایمانِ والدین کریمین رضی اﷲ تعالٰی عنہما

-: برکات نبوت کا ظہور